کورونا: نازک حالات میں والدین کے لیے مشورے

ناروے میں تمام خاندان اپنی روز مرہ کی زندگی میں تبدیلی کا سامنا کر رہے ہیں۔ کچھ خاندانوں کے لیے یہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔

 

اسکول، کنڈر گارٹن اور ملازمت کی جگہیں بند ہیں اور ہم ایک ساتھ معمول سے کہیں زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔  اس کے ساتھ والدین اپنی گھریلو اور ملازمت کی زندگی میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  کچھ گھرانوں کو بیماری اور انفیکشن کا سامنا کرنا پڑے گا، جس کو سنبھالنا مشکل ہو سکتا ہے۔ صورتحال پیچیدہ ہے اور بہت سے لوگوں کے لیے غیر مستحکم محسوس ہو سکتی ہے۔

جسمانی یا دماغی بیماریوں، شراب یا منشیات کے استعمال، جرم، یا گھرانے میں اعلی سطح کے تنازعات جیسے عناصر کی وجہ سے کمزور حالات میں گھرانوں کو خاص طور پر بحران کے کٹھن تجربے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حالات کی وجہ سے گھرانے میں مشکلات بڑھ سکتی ہیں، اور نئی پریشانیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

والدین صورتحال کو کس طرح سنبھال سکتے ہیں، اور کورونا وائرس آپ اور آپ کے خاندان پر کس طرح اثر انداز ہوسکتا ہے، اس حوالے سے ذیل میں کچھ مشورے ہیں:

مدد حاصل کریں

نگہداشت صحت کی خدمات دستیاب ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو اپنے جی پی (fastlege) یا پبلک ہیلتھ نرس
(helsesykepleier)  سے رابطہ کریں۔ اگر آپ پہلے سے ہی نگہداشت صحت کے دیگر پیشہ وروں کے زیر علاج یا زیر نگرانی ہیں تو آپ ان سے اپنے خدشات پر بھی تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔

مدد مانگنے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔ اس عالمی وبائی مرض کی وجہ سے ناروے کے نگہداشت صحت کے نظام (Norwegian health care system) پر بہت زیادہ دباؤ ہو گا۔ آپ دوسروں سے بھی

معاونت مانگ سکتے ہیں، جیسے خاندان، دوست، ایک اچھا پڑوسی، اساتذہ یا نگہداشت طفل کے دیگر پیشہ ور افراد جن پر آپ اعتماد کرتے ہیں۔

ہیلپ لائنیں کھلی ہوئی ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو ان میں سے کسی ایک سے رابطہ کریں:

دماغی صحت کی ہیلپ لائن، فون   116 123 

چرچ سٹی مشن ایس او ایس سروس، فون 22 40 00 40 

نفسیاتی ہنگامی حالت کے کمرے، مقامی طور پر

اس طرح کے ہنگامی حالات آپ کی مالی صورتحال کو خراب کر سکتے ہیں۔ اس صورت میں، اپنے آجر، اپنے بینک یا NAV سے رابطہ کریں۔

ذاتی مشورے

نگہداشت صحت کی خدمات سے رابطہ کریں اگر آپ کے اہل خانہ کو تنازعات، تشدد، یا الکحل اور منشیات کے استعمال کی بہت زیادہ اونچی سطحوں کے معاملات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پولیس، اپنی مقامی (خواتین کی) پناہ گاہ، یا نیشنل ڈومیسٹک وائلنس ہیلپ لائن (National Domestic Violence Helpline) یا نیشنل ڈرگ ابیوس ہیلپ لائن (National Drug Abuse Helpline) جیسی ہیلپ لائنز سے رابطہ کریں۔

اپنے دوستوں، اہل خانہ اور دوسروں کے ساتھ مستقل رابطہ رکھیں۔ اگر آپ ان سے آمنے سامنے نہیں مل سکتے ہیں تو ان سے فون یا سوشل میڈیا پر رابطہ کریں۔

وقفے لیں اور ایسی جگہ تلاش کریں جہاں آپ اپنے لیے کچھ وقت نکال سکیں۔

یہ جاننے کے لئے وقت نکالنا ضروری ہے کہ آپ اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا بہترین انتظام کس طرح کرسکتے ہیں، چاہے آپ کے آس پاس کے دوسرے لوگ بیمار ہوں، یا آپ کی خاندانی صورتحال مشکل میں ہو۔

ان مثبت چیزوں پر توجہ دیں جو آپ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کر سکتے ہیں۔

اس صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹ رہنا اور صحیح اور متعلقہ معلومات اکٹھا کرنا ضروری ہے۔ تاہم، اگر میڈیا یا سوشل میڈیا پر نظر رکھے رہنا آپ کے لیے خوف یا ذہنی دباؤ کا باعث بنتا ہے تو اس کے استعمال کو محدود کرنا ایک اچھا خیال ہے۔ یاد رکھیں کہ آپ کے آس پاس ہر کھانسی یا چھینک انفیکشن کا سبب نہیں بنے گی۔

خاندان کیا کر سکتے ہیں؟

مقررہ معمولات تنازعات کی سطح کو کم کرسکتے ہیں اور آپ کی ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔ کھانے اور سونے کے وقت کے لیے مقررہ اوقات طے کریں۔ آپ خاندان کے ساتھ ناشتے سے دن کی شروعات کر سکتے ہیں۔

جو کچھ کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں اپنے ساتھی سے بات کریں۔ جانیں کہ آپ اپنی نئی صورتحال کو کس طرح سنبھال سکتے ہیں اور اپنی توقعات کو واضح کریں۔ اس سے آپ کو تنازعات سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

گھر میں یا باہر ایسی سرگرمیاں تشکیل دیں جس سے آپ خوش ہوں یا ذہنی تناؤ کم ہو، جیسے ایک ساتھ فلمیں دیکھنا، موسیقی سننا، پڑھنا، کھیل کھیلنا، ساتھ کھانا پکانا یا سیر کرنا۔

بچے بالغوں کے جذبات کے حوالے سے حساس ہوتے ہیں اور آسانی سے غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اگر بالغ افراد پریشان ہیں۔ یاد رکھیں کہ آپ اور آپ کے ساتھی آپ کے بچوں کے طرز عمل کے لیے نمونے ہیں، اور وہ آپ کے دباؤ کو سنبھالنے کے طریقہ سے متاثر ہوتے ہیں۔

جانچیں کہ اگر آپ یا آپ کے خاندان کا کوئی فرد انفیکشن کا شکار یا بیمار ہو جاتا ہے تو کیا ہوسکتا ہے۔ آپ اپنے بچوں سے اس کے بارے میں کس طرح بات کریں گے؟ آپ کو خریداری، ادویات کے حصول اور دیگر کاموں میں کون مدد کر سکتا ہے؟

کسی ایسے شخص کو ذہن میں رکھیں جو آپ یا آپ کے ساتھی کے بیمار ہو جانے پر آپ کے بچوں کی دیکھ بھال کر سکتا ہے۔ اہل خانہ، دوستوں یا جاننے والوں سے مدد کے لیے درخواست کرتے ہوئے ہچکچائیں مت۔