کورونا: نازک حالات میں بچوں اور نوجوانوں کے لیے معلومات اور مشورے
تمام گھرانے مختلف ہیں۔ بعض اوقات اپنے خاندان کے ساتھ بہت زیادہ وقت گزارنا بہت مشکل ہوسکتا ہے۔ اگر چیزیں بہت مشکل ہو جاتی ہیں تو آپ کے لیے کال کرنے کے لیے ہاٹ لائنز موجود ہیں.
کورونا وائرس کی وجہ سے گھر میں رہنا:
تمام گھرانے مختلف ہیں۔ بعض اوقات اپنے خاندان کے ساتھ بہت زیادہ وقت گزارنا بہت مشکل ہوسکتا ہے۔
جب ایسی چیزیں ہوتی ہیں تو غصہ آنا، خوفزدہ یا بے چین ہونا عام ہے۔ اس وقت ہم ایک غیر معمولی صورت حال کا سامنا کر رہے ہیں جہاں وائرس بہت سے لوگوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ خوفزدہ ہونا مکمل طور پر عام چیز ہے۔
بالغ اس وقت اضافی غصے، چڑچڑے پن یا اداسی کا سامنا کر سکتے ہیں۔ کچھ تو پر تشدد بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ آپ کی غلطی نہیں ہے۔
کچھ بچوں اور نوجوانوں کے گھر میں ایک مشکل وقت ہے۔ اس سے وہ اکیلا محسوس کر سکتے ہیں۔ اس طرح کے غیر معمولی حالات میں وہ اور بھی زیادہ اکیلا محسوس کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کو گھر میں ایک مشکل وقت کا سامنا ہے تو آپ کے لیے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ سوشل میڈیا یا فون پر رابطے میں رہنا ضروری ہے۔ آپ ان سے بات کر سکتے ہیں کہ آپ گھر پر کیسے ہیں، یا دیگر چیزوں کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کو گھر میں کسی مشکل وقت کا سامنا ہے تو یہ ایک مختلف جگہ پر رہنے میں مدد کر سکتا ہے جہاں آپ محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ کوئی ایسی جگہ تلاش کرنا جہاں آپ اپنے لیے کچھ وقت گزار سکیں، ایک اچھا خیال ہو سکتا ہے۔
یہ بھی اہم ہے:
آپ وہ سرگرمیاں کرنا جاری رکھیں جن کو کرنا آپ پسند کرتے ہیں۔
عام انداز میں کھائیں اور بہت دیر سے مت سوئیں
ورزش کرتے رہیں، اگر یہ آپ کو پسند ہے
اگر گھر میں حالات بہت خراب ہو جائیں تو میں کیا کر سکتا ہوں؟
اگر گھر میں حالات اتنے خراب ہو جائیں کہ آپ کو مدد کی ضرورت ہو تو آپ ان جگہوں میں سے کسی ایک سے رابطہ کر سکتے ہیں:
بچوں اور نوجوانوں کے لئے ہنگامی ہیلپ لائن، 116 111 پر کال کریں
Kors på halsen، 18 سال سے کم عمر والوں کے لیے ریڈ کراس کی ہیلپ لائن (Red Cross helpline): 21 333 800 پر کال یا چیٹ کریں
Si det med ord چیٹ اور ویب فورم
نیشنل ڈومیسٹک وائلنس ہیلپ لائن (National Domestic Violence Helpline)
کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟ کیا میں بیمار ہو سکتا / سکتی ہوں؟
کورونا وائرس کی وجہ سے ناروے ہنگامی حالت میں ہے۔ لیکن یہ صورتحال گزر جائے گی۔ چیزیں دوبارہ معمول پر واپس آ جائیں گی، ہم بس یہ نہیں جانتے کہ کب۔
زیادہ تر لوگ جو وائرس سے متاثر ہوتے ہیں وہ صرف ہلکے سے ہی بیمار ہوں گے۔ کچھ لوگ اتنے بیمار ہو جائیں گے کہ انہیں ہسپتال جانا پڑے گا۔ یہ لوگ عام طور پر بزرگ ہیں یا ان کو دیگر جسمانی بیماریاں درپیش ہیں۔ ہسپتال کسی کو بھی وہ مدد فراہم کرے گا جو انکو درکار ہے۔
وہ بچے جو وائرس سے متاثر ہوتے ہیں وہ عام طور پر اتنے بیمار نہیں ہوں گے جتنے بالغ ہوتے ہیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے بہت سی افواہیں گردش میں ہیں۔ دوسرے کچھ بچوں پر اس کو پھیلانے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ یہ بیشک سچ نہیں ہے۔ وہ بچے جو وائرس سے متاثر ہوتے ہیں انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہوتا۔
بیمار یا متاثر ہونے کے حوالے سے تھوڑا بہت خوفزدہ ہونا عام ہے۔ وائرس سے متاثر ہونے سے بچنے کے لیے آپ بہت سی چیزیں کر سکتے ہیں، جیسے گھر میں ہی رہنا، اور اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح سے اور اکثر دھونا۔
یہ اہم ہے کہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر کوئی اپنا حصہ ڈالے۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں اور نوجوانوں کو اسکول سے گھر پر ہی رہنا ہے اور اس وقت اسکول کے بعد کی سرگرمیوں میں نہیں جانا ہے۔
معلومات:
جب ہم نئی اور غیر مانوس چیزوں کے بارے میں سنتے ہیں تو ہم تیزی سے بے چین اور خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ کچھ لوگ اس حوالے سے خوفزدہ ہیں کہ کہیں ان کے دوستوں یا اہل خانہ کو کچھ ہو نہ جائے۔ اس طرح محسوس کرنا بہت عام ہے۔
بچے اور نوجوان انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے بہت زیادہ معلومات حاصل کرتے ہیں۔ معلومات تلاش کرنا اہم ہے لیکن بہت زیادہ معلومات حاصل کرنا خوفناک ہو سکتا ہے۔
اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔ تھوڑی دیر کے لیے کچھ اور بھی دیکھ سکتے ہیں۔
اگر آپ کو خوف یا بے چینی محسوس ہوتی ہے تو وقفہ لیں اور کوئی ایسی چیز کریں جس سے آپ کو خوشی ہوتی ہے۔
کسی سے بات کرنے سے آپ بہتر محسوس کر سکتے ہیں۔
انٹرنیٹ پر کچھ معلومات جعلی ہیں، لہذا حقائق کے حصول کے جو زرائع آپ استعمال کرتے ہیں ان کے حوالے سے محتاط رہیں۔